لطف نامہ

( لُطْف نامَہ )
{ لُطْف + نا + مَہ }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'لطف' کے بعد فارسی اسم 'نامہ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٦٤ء کو "دیوانِ حافظ ہندی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : لُطْف نامے [لُطْف + نا + مے]
جمع   : لُطْف نامے [لُطْف + نا + مے]
جمع غیر ندائی   : لُطْف ناموں [لُطْف + نا + موں (و مجہول)]
١ - خط، عنایت نامہ، کرم نامہ، نوازش نامہ۔
 تمہارے لطف نامے کی عبارت تھی عجب پر پیچ تھکا میں فکر کر کر پر نہ کچھ مجکو کھلا مطلب      ( ١٨٦٤ء، دیوان حافظ ہندی، ١٤ )