لائٹ ہاؤس

( لائِٹ ہاؤُس )
{ لا + اِٹ + ہا + اُس }
( انگریزی )

تفصیلات


انگریزی زبان سے ماخوذ اسم 'لائٹ' کے بعد انگریزی اسم 'ہاؤس' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣١ء کو "مقدمات عبدالحق" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مذکر - واحد )
جمع استثنائی   : لائِٹ ہاؤسِز [لا + اِٹ + ہا + اُسِز]
١ - روشنی کا مینار جو عموماً بحری اور ہوائی جہازوں کی رہنمائی کے لیے بنایا جاتا ہے۔
"محکمۂ جنگلات کے کارکن یا لائٹ ہاؤس کے محافظ کو شروع میں ممکن ہے اکتاہٹ اور بدمزگی محسوس ہو لیکن رفتہ رفتہ یہ لوگ اپنی اس زندگی کے عادی ہو جاتے ہیں۔"      ( ١٩٦٩ء، نفسیات اور ہماری زندگی، ٢٧٨ )