باری وار

( باری وار )
{ با + ری + وار }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'باری' کے ساتھ فارسی سے ماخوذ لاحقۂ نسبت 'وار' لگنے سے 'باری وار' مرکب بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ ١٨٩٠ء میں "فسانۂ دل فریب" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - باری سے، باری باری سے۔
"خواصیں باری وار چپی کرتی تھیں۔"      ( ١٨٩٠ء، فسانۂ دل فریب، ١٦ )