لوٹ مار

( لُوٹ مار )
{ لُوٹ + مار }

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ اسم 'لوٹ' کے بعد ہندی اسم 'مار' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥٤ء کو "دیوان اسیر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - قتل و غارت، مار کاٹ۔
"تاریک و غیر متمدن انسان نما حیوانوں کی بستیوں میں مزدور کسان کی دولت کی لوٹ مار کا آبائی کام ہاتھ میں لیا۔"      ( ١٩٨٨ء، غالب، جنوری، ٢٥٧ )
  • Plundering and slaying;  pillage;  havoc