لڑکے بالے

( لَڑْکے بالے )
{ لَڑ + کے + با + لے }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'لڑکے' کے بعد ہندی اسم 'بالے' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٨٠ء کو "کلیات سودا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - جمع )
جمع غیر ندائی   : لَڑْکوں بالوں [لَڑ + کوں (و مجہول) + با + لوں (و مجہول)]
١ - بال بچے، اہل و عیال، عیال و اطفال، بیوی بچے۔
"امراء و معززین شہر کے لڑکے بالے اور بیوی بچے بھی ضروری سامان لے کر آبادی سے نکلے جاتے تھے۔"      ( ١٩٢٠ء، جو یائے حق، ٢٥٦:٣ )