شیشۂ دل

( شِیشَۂ دِل )
{ شی + شَہ + اے + دِل }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'شیشہ' کے ساتھ ہمزہ اضافت لگا کر فارسی اسم 'دل' لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٨ء کو "سخن بے مثال" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - دِل (نازک طبعی کی بنا پر شیشے سے تشبیہ دی گئی ہے)۔
 دعویِ آئینہ سازیِ سکندر کرتے شیشۂ دل جو شکستہ کوئی ڈھالا ہوتا      ( ١٨٧٨ء، سخن بے مثال، ٨ )