شہود الہامی

( شُہُودِ الْہامی )
{ شُہُو + دے + اِل + ہا + می }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'شہود' کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر عربی اسم 'الہام' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٥ء کو "البدیع" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - غیب سے کسی بات کا خیال یا نزول، بطور الہام معلوم ہو جانے والی ظاہر ہو جانے والی بات۔
"فن کار کا شہود الہامی یا اس کا تخیلی وجدان (ایک ذہنی کیفیت کی حیثیت سے) یہ ذاتِ خود ایک کامل فنی تخلیق ہوتا۔"      ( ١٩٨٥ء، البدیع، ٩ )