شہود و غیب

( شُہُود و غَیب )
{ شُہُو + دو (و مجہول) + غَیب (ی لین) }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'شہود' کے ساتھ 'و' بطور حرف عطف لگا کر عربی اسم 'غیب' لگانے سے مرکب عطفی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٢ء کو "محامدِ خاتم النبینۖ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - جمع )
١ - [ تصوف ]  ظاہر اور غائب۔
 ہے امیر اس میں بھی اک مزہ کہ شہود و غیب ایک جا ہے عجیب جملہ ردیف کا تری شان جل جلالہ!      ( ١٨٧٢ء، محامد خاتم النبینۖ، ١٠٧ )