لیمن چوس

( لیمَن چُوس )
{ لے + مَن + چُوس }

تفصیلات


انگریزی زبان سے ماخوذ اسم 'لیمن' کے بعد ہندی زبان ماخوذ اسم 'چوس' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٥٨ء کو "خونِ جگر ہونے تک" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : لیمَن چُوسوں [لے + مَن + چُو + سوں (و مجہول)]
١ - لیمو سے بنائی ہوئی ایک چیز جسے چوس کر کھاتے ہیں۔
"دام لے آؤ تو تھوڑا سا لیمن چوس بھی لے جاؤ، چھانو کے لیے تازہ تازہ آیا ہے۔"      ( ١٩٥٨ء، خون جگر ہونے تک، ٢٢٢ )