لہریہ

( لَہْرِیَہ )
{ لَہ (فتحہ ل مجہول) + رِیَہ }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'لہر' کے ساتھ 'یہ' بطور لاحقہ نسبت لگانے سے 'لہریہ' بنا۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٠ء کو "افسانہ دلفریب" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : لَہرِیے [لَہ (فتحہ ل مجہول) + رِیے]
جمع   : لَہْرِیے [لَہ (فتحہ ل مجہول) + رِیے]
جمع غیر ندائی   : لَہْرِیوں [لَہ (فتحہ ل مجہول) + رِیوں (و مجہول)]
١ - چھوٹی لہر نیز خم، لہروں کی شکل سے مشابہہ۔
"اس کی آواز سبک لہریہ بناتی ہے۔"      ( ١٩٧٠ء، برش قلم، ١٨١ )
٢ - کوندا۔
"بجلی کا لہریہ یوں لگا جیسے کمرے میں گھس آیا ہو۔"      ( ١٩٨٨ء، اپنا اپنا جہنم، ١١٣ )
  • Waved or watered silk;  wave like embroidery on cloth