بارے

( بارے )
{ با + رے }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور معنی میں ہی مستعمل ہے۔ ١٥٠٣ء میں "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - ازبسکہ، غرضکہ، آخرکار، الغرض۔
 نفسے چند کی موجوں کے سہارے، بارے چاند تاروں کو چلا دام میں لانے کوئی شخص      ( ١٩٥٨ء، تارپیراہن، ٤٥ )
٢ - لیکن، مگر۔
 ہوئے ویراں تو کتنے شہر، بارے بہت آباد ہے ویرانہ ہم سے      ( ١٩٥٨ء، تارپیراہن، ٧٣ )
٣ - ایک بار
 باغ تک خانۂ صیاد سے اڑ کر آئی بارے پھر تو نے پر و بال نکالے بلبل    ( ١٨٣٢ء، دیوان رند، ٧٨:١ )
٤ - یکایک، ایک دم۔
 آئے وہ اشک تھم گئے بارے چاند نکلا سبک ہوئے تارے    ( ١٩٣٦ء، نقش و نگار، ١٣٤ )
٥ - تو پھر، (ماقبل) کے نتیجے میں، بدیح وجہ۔
 نبوت کا جو احمد آسماں ہے ہوئے سبطین بارے چاند سورج      ( ١٨٣١ء، دیوان ناسخ، ٥٠:٢ )
  • at last
  • at length