لٹھ باز

( لَٹھ باز )
{ لَٹھ + باز }

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ اسم 'لٹھ' کے بعد فارسی مصدر 'بازیدن' سے صیغۂ امر 'باز' لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٦ء کو "واردات" کے حوالے سے 'پریم چند' کے ہاں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جمع غیر ندائی   : لَٹھ بازوں [لَٹھ + با + بازوں (و مجہول)]
١ - لاٹھی چلانے کے فن کا ماہر، لٹھ سے کھیلنے والا، لاٹھی سے لڑنے والا، شورہ پشت۔
"١٩٠٦ء میں انقلابی تحریک میں شامل ہوگئے آپ لٹھ باز کے طور پر مشہور ہوئے۔"      ( ١٩٩٠ء، نگار، کراچی، فروری، ٢٢ )