لقوۂ مرطوبی

( لَقْوَۂ مَرْطُوبی )
{ لَق + وا + اے + مَر + طُو + بی }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'لقوہ' کے ساتھ ہمزہ زائد کے بعد کسرہ صفت لگا کر عربی سے ماخوذ اسم صفت 'مرطوبی' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٧ء کو "سلک الدرر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت
١ - وہ لقوہ جو سردی لگ جانے یا بھیگ جانے سے ہو جائے۔
"فالج و لقوۂ مرطوبی کے لیے نہایت زوداثر اور مکمل علاج ہو۔"      ( ١٩٣٧ء، سلک الدرر، ٢٨ )