باریک فہم

( بارِیک فَہْم )
{ با + رِیک + فَہْم (فتحہ ف مجہول) }

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم صفت 'باریک' کے ساتھ عربی زبان سے ماخوذ اسم 'فہم' لگنے سے 'باریک فہم" مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٩٣٦ء میں پریم چند کے ہاں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - نازک سے نازک اور مشکل سے مشکل بات سمجھ جانے والا، ذہین۔
"آپ جیسے باریک فہم آدمیوں کے لیے تعجب کا موقع نہ ہو گا مگر ہم جیسوں کے لیے تو ہے۔"      ( ١٩٣٦ء، پریم چند، پریم چالیسی، ٢٧:١ )