للہ

( لِلَّہ )
{ لِل + لاہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق ہے۔ اردو زبان میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٠٧ء کو "کلیاتِ ولی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - خدا کے واسطے، برائے خدا، خدا کے لیے، خدارا۔
"اچھا بھئی لِلَّہ خاموش رہو۔"      ( ١٩٩٠ء، چاندنی بیگم، ٦٢ )
٢ - خدا کی راہ میں رضائے الٰہی کے لیے، خدا کے نام پر۔
"ایک معمولی چیز جیسے چارپائی چادر وغیرہ تو عادت یہ ہے کہ ان کو للّہ دیا جاتا ہے اور قیمتی چیزوں کو (آپس میں بطور ترکہ) تقسیم کیا جاتا ہے۔      ( ١٩٥٥ء، تجدید معاشیات، ٢٩٢ )
٣ - خداواسطے کا، لِلّٰہی، بلاوجہ۔
 گھر بناتا ہے خدا کا کرکے بت خانہ خراب شیخ جی کو لاگ ہے لِلّٰہ بت خانے کے ساتھ      ( ١٨٥٨ء، کلیات تراب، ١٨٠ )