لکھنوی دبستان

( لَکْھنَوی دَبِسْتان )
{ لَکھ + نَوی + دَبِس + تان }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم صفت 'لکھنوی' کے بعد فارسی اسم 'دبستان' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٥ء کو "کشاف تنقیدی اصطلاحات" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - اردو شعرو ادب کا وہ مکتبۂ فکر جس میں دبستانِ دہلی کے برعکس داخلیت سے زیادہ خارجیت کی ترجمانی زیادہ ملتی ہے۔
"رجب علی بیگ سرور کی داستان فسانہ عجائب لکھنوی دبستان شعرو ادب کی نمائندہ تخلیقات ہیں۔"      ( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ٧٩ )