لفنگا پن

( لَفَنْگا پَن )
{ لَفَن (ن غنہ) + گا + پَن }
( ہندی )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'لفنگا' کے بعد سنسکرت سے ماخوذ لاحقہ کیفیت 'پن' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٥١ء کو "زیر لب" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - بیہودگی، بداطواری۔
"شرفا کی اس بلند پایہ مہمان سرائے میں ایسا لفنگا پن آج تک نہیں ہوا تھا۔"      ( ١٩٩٠ء، چاندنی بیگم، ٦١ )