جھولی دار

( جھولی دار )
{ جھو (و مجہول) + لی + دار }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'جھولی' کے ساتھ فارسی مصدر 'داشتن' سے مشتق صیغہ امر 'دار' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت اور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٤١ء میں "زینت الخیل" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : جھولی داروں [جھو (و مجہول) + لی + دا + روں (و مجہول)]
١ - تھیلی والا، جھولی رکھنے والا، بڑے یا لمبے پیٹ والا۔
 جس کا گھوڑا نہ ہوے جھولی دار داغ پسلی تو اس کی اے ہشیار      ( ١٨٤١ء، زینت الخیل )
٢ - [ نیاتیات، علم تشریح ]  کیسہ نما، تھیلی سا پھولا ہوا (پلیٹس)
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - ایک قسم کی ٹوپی۔ (نور اللغات)
  • Furnished with a bag or poueh;  saccate