جھوٹ کا پتلا

( جُھوٹ کا پُتْلا )
{ جُھوٹ + کا + پُت + لا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'جھوٹ' کے ساتھ 'کا' بطور حرف اضافت لگانے کے بعد سنسکرت سے ہی اسم 'پتلا' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت اور اسم مستعمل ہے ١٨٧٨ء میں "سخن بے مثال" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جنسِ مخالف   : جُھوٹ کی پُتْلی [جُھوٹ + کی + پُت + لی]
جمع   : جُھوٹ کے پُتْلے [جُھوٹ + کے + پُت + لے]
جمع غیر ندائی   : جُھوٹ کے پُتْلوں [جُھوٹ + کے + پُت + لوں (و مجہول)]
١ - بہت جھوٹ بولنے والا، جھوٹ کا بنا ہوا۔
"مجھ کم بخت نے راست باز زارا کا حق چھین کر اس ناخلف اور جھوٹ کی پتلی پر قربان کر ڈالا۔"      ( ١٩٠٧ء، سفید خون، ٣٠ )