اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - جنبش جو زور سے یکبارگی دی جائے، دھکا، ٹکر، ہچکولا، کسی چیز کو زور سے کھینچنے، جھاڑنے یا جھٹکنے کا عمل۔
اچھے اچھوں کو بھٹکا دیکھا بھیڑ میں کھاتے جھٹکا دیکھا
( ١٩٢١ء، کلیات اکبر، ٢٦٧:١ )
٢ - ضرب، صنغظہ، دھچکا۔
"اس نبض میں تشنجی حرکات کی طرح بار بار جھٹکے محسوس ہوتے ہیں۔"
( ١٩٣٦ء، رسالہ نبض، ٥٤ )
٣ - کسی عضو کے جوڑ وغیرہ کے درد کرنے یال اترنے کی حالت۔
شانہ گیسو میں جو الجھا تو وہ مجھ سے الجھے پڑ گئے زلف میں بل ہاتھ کو جھٹکا پہنچا
( ١٩٣٣ء، صوت تغزل، ٤٢ )
٤ - رنج، آفت، مصیبت۔
"ایسی صورت میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس سن میں اس جھٹکے کو سہ بھی سکیں گی یا نہیں۔"
( ١٩٤٧ء، مضامین فرحت، ٩:٧ )
٥ - رکاوٹ۔
جو سانس ہے اس میں جھٹکا ہے سینے میں اب دم اٹکا ہے بس ایک نگہ بس ایک نظر مرے احمد پیارے میں صدقے
( ١٨٧٣ء، محامد خاتم النبیین، ١٤٠ )
٦ - لہجے یا الفاظ کی ادائی کے وقت صوتی گزرگاہ میں ٹکراؤ۔
"الف کا عقدہ کھل گیا کہ ہمیشہ ساکن رہتا ہے اور بغیر جھٹکا دیے ادا ہوتا ہے۔"
( ١٨٧٣ء، عقل و شعور، ٤٣ )
٧ - لفظ کی زور سے ادائی۔
"دادا جان انگریزی تو کیا خاک سمجھتے ہاں ان لوگوں کے چہرے اور الفاظ کے جھٹکے سے جان گئے کہ مجھ سے نکل جانے کو کہتے ہیں۔"
( ١٩٤٧ء، مضامین فرحت، ٦٦:٣ )
٨ - دکن وغیرہ میں ایک ادنٰٰی قسم کی سواری جو اکّے سے مشابہ ہوتی ہے۔
"اس تنخواہ میں وہ قطعاً سواری نہیں رکھ سکتے اور جھٹکے میں پھرنا وہاں پیدل پھرنے سے بھی زیادہ ذلیل سمجھا جاتا ہے۔"
( ١٩٠٧ء، مکتوبات حالی، ٧٧:١ )
٩ - اسلامی ذبیحے کی شرائط کے خلاف ایک ہی وار میں جانور کی گردن اڑا دینا (جیسا سکھوں میں عام طور پر رائج ہے) کسی بھی ہتھیار کی ضرب سے یکبارگی گردن اڑا دینا۔
یا باہم پیار کے جلسے تھے، دستور محبت قائم تھا یا بحث میں اردو ہندی ہے یا قربانی یا جھٹکا ہے
( ١٩٢٤ء، بانگ درا، ٣٢٨ )
١٠ - اس جانور کا گوشت جو جھٹکا کیا گیا ہو۔
"تمام قصبہ میں جھٹکے کی غالباً صرف یہی ایک دوکان تھی۔"
( ١٩٥٧ء، ناقابل فراموش، ٤٥٩ )
١١ - بجلی۔
"برقک بھی ایک جسم سیال ہے کہ جس کو ہندی میں جھٹکا اور بجلی کہتے ہیں۔"
( ١٨٥٦ء، مجموعہ فوائد العبیان، ١٢٢ )
١٢ - زمین کا ہلنا جو جغرافیائی تبدیلی کے تحت ہو، زمین کی اندرونی کیفیت کی تبدیلی کا اثر (زلزلہ وغیرہ کے ساتھ مستعمل)۔
"زلزلہ کا جھٹکا ایسا شدید تھا کہ انطاکیہ کا پہاڑ پھٹ کر دریا میں گر گیا۔"
( ١٩٧٥ء، تاریخ اسلام، ٣، ١٤٢ )
١٣ - موسیقی کی تحریر کی علامتوں میں سے ایک علامت۔
"الفاظ کی جگہ علامتیں استعمال کی گئیں. خط فاصل، نقطے، جھٹکے، نویئے، قوسیں وغیرہ۔"
( ١٩٦١ء، ہماری موسیقی، ٢٠٠ )
١٤ - ہوا کا جھونکا۔ (پلیٹس)