جہاد اکبر

( جِہادِ اَکْبَر )
{ جِہا + دے + اَک + بَر }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسماء 'جہاد اور اکبر' کے درمیان کسرہ صفت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٦٧٣ء میں "کلیات شاہی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - اپنے نفس کے خلاف جہاد، نفس کشی، ریاضت شاقہ، زہد۔
"ہم نے جہاد کا آغاز جہاد اکبر سے کیا یعنی نفس کے خلاف جہاد سے۔"      ( ١٩٦٥ء، تاریخ پاک و ہند، ١٩ )