جہاد بالسیف

( جِہاد بِالسَّیف )
{ جِہاد + بِس (ا، ل غیر ملفوظ) + سَیف (ی لین) }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسماء 'جہاد' اور سیف کے درمیان 'ب' عربی حرف جر اور 'ال' حرف تخصیص ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٧٣ء میں "فرقے اور مسالک" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - حق کی حمایت میں تلوار وغیرہ سے جنگ کرنا۔
"جہاد بالسیف کو یک قلم منسوخ کر کے یہ اعلان کیا۔"      ( ١٩٧٣ء، فرقے اور مسالک، ٢٩٢ )