جہان آب و گل

( جَہانِ آب و گِل )
{ جَہا + نے + آ + بو (و مجہول) + گِل }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'جہان' کے ساتھ فارسی زبان سے ہی اسماء 'آب گِل' کے درمیان 'و' حرف عطف ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٢٤ء میں "بانگ درا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - پانی اور مٹی کا جہان یعنی عالم مادی، دنیائے فانی۔
 جہان آب و گل سے عالم جاوید کی خاطر نبوت ساتھ جس کو لے گئی وہ ارمغاں تو ہے      ( ١٩٢٤ء، بانگ درا، ٣٠٧ )
٢ - جسم انسانی، قالب بشر (ماخوذ: فرہنگ آنند راج)۔