جہاز شکنی

( جِہاز شِکْنی )
{ جِہاز + شِک + نی }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'جہاز' کے ساتھ فارسی مصدر 'شکستن' سے مشتق صیغہ امر 'شکن' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٨٤ء میں "روزنامہ مشرق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : جِہاز شِکْنِیاں [جِہاز + شِک + نِیاں]
جمع غیر ندائی   : جِہاز شِکْنِیوں [جِہاز + شِک + نِیوں (و مجہول)]
١ - جہاز کا توڑنا، خاص طور پر ناکارہ جہازوں کو توڑ کر کام میں لینا۔
"جہاز شکنی کی صنعت کو بحران سے دوچار کرنے والے عوامل. (کا) تدارک کرنا ضروری ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، روزنامہ مشرق، مارچ، ٣ )