جہان آفرین

( جَہان آفْرِین )
{ جَہان + آف + رِین }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'جہان' کے ساتھ فارسی مصدر 'آفریدن' سے مشتق صیغہ امر 'آفریں' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے ١٦٢٥ء میں "سیف الملوک بدیع و الجمال" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - خالق عالم، دنیا کو پیدا کرنے والا۔
"اے جہان آفریں! تو اس بندے پر اپنی رحمتیں نازل فرما جس نے یہ مدرسہ قائم کیا۔"      ( ١٩٤٠ء، حالات سر سید، ١٤٠ )
  • خالِقِ دُنْیا