جہاں نوردی

( جَہاں نَوَرْدی )
{ جَہاں + نَوَر + دی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'جہاں' کے ساتھ فارسی مصدر 'نوردن' سے مشتق صیغہ امر 'نورد' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٣٨ء میں "ملفوظات اقبال" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : جَہاں نَوَرْدِیاں [جَہاں + نَوَر + دِیاں]
جمع غیر ندائی   : جَہاں نَوَرْدِیوں [جَہاں + نَوَر + دِیوں (و مجہول)]
١ - دنیا میں گھومنا پھرنا، سیاحی، (مجازاً) بیکار گھومنا، مارے مارے پھرنا۔
"جم کر بیٹھنے کی کوشش بھی کرو گے یا یوں ہی جہان نوردی میں مشغول رہو گے۔"      ( ١٩٣٨ء، ملفوظات اقبال، ١٢١ )