جیبی بیاض

( جیبی بَیاض )
{ جے + بی + بَیاض }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ صفت 'جیبی' کے ساتھ عربی زبان سے ہی اسم 'بیاض' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٠٧ء میں "کرزن نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : جیبی بَیاضیں [جے + بی + بَیا + ضیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : جیبی بَیاضوں [جے + بی + بَیا + ضوں (و مجہول)]
١ - چھوٹی بیاض، نوٹ بک، یادداشت کی چھوٹی کتاب۔
"وہی باتیں میدان جنگ میں ہماری جیبی بیاض ہونگی۔"      ( ١٩٠٧ء، کرزن نامہ، ٣٠ )