سادہ مزاجی

( سادَہ مِزاجی )
{ سا + دہ + مِزا + جی }

تفصیلات


فارسی اور عربی زبان سے ماخوذ مرکب 'سادہ مزاج' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٧٩٨ء سے "میر سوز (مہذب اللغات)" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - صاف دلی، سادگی، بے تکلفی، بے ریائی۔     
 وہ شوخ سادہ مزاجی کو میری کیا جانے نظارے تے ہیں نظروں کو میری بہلانے     رجوع کریں:   ( ١٩٨٣ء، حصارِ انا، ٩٩ )