سپیرا

( سِپیرا )
{ سِپے (کسرہ س خفیف) + را }
( پراکرت )

تفصیلات


سانْپ  سَپ  سِپیرا

پراکرت زبان سے ماخوذ اسم 'سانپ' کی تخفیف 'سپ' کے ساتھ 'پرا' بطور لاحقۂ صفت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٦٨ء سے "ماں جی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : سِپیرے [سِپے + رے]
جمع   : سِپیرے [سِپے + رے]
جمع غیر ندائی   : سِپیروں [سِپے + روں (و مجہول)]
١ - سانپ پالنے اور پکڑنے والا، سانپوں کا تماشا کرنے والا۔
"جس طرح سانپ پالنے والے کو سپیرا اور ریچھ والے کو قلندر کہا جاتا تھا اسی طرح اخبار والے کو ایڈیٹر کہتے ہیں۔"      ( ١٩٦٨ء، ماں جی، ٥٩ )
  • snake - catcher
  • snake - charmer