دیرینہ آرزو

( دیرِینَہ آرْزُو )
{ دے + ری + نَہ + آر + زُو }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'دیرینہ' کے بعد فارسی اسم 'آرزو' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٢٩ء سے "تمغۂ شیطانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - خواہش + جس کے لیے مدت سے چاہت ہو۔
"کتنا بڑا خواب شرمندہ تعبیر ہو اور نوجوان کی کیسی آرزو پوری ہو۔"      ( ١٩٨١ء، سفر در سفر، ٨٠ )