فعل متعدی
١ - کسی چیز کی طرف آنکھوں کا رخ کرنا، نظر کرنا، ملاحظہ یا معائنہ کرنا۔
یہ کیا جن کو دیکھنا چاہیں اور نہ دیکھیں ان کو یہ کیا بھول نہ پائیں، شب آداب ہمارے
( ١٩٨١ء، ملامتوں کے درمیان، ٥٠ )
٢ - سمجھنا، حقیقت واقعہ یا مفہوم اصلی کو جاننا، غور و فکر سے کام لینا۔
دیکھا ہے جو مرتبہ شہیدوں کا ترے تجھ پر مرنے چلے ہیں دیکھا دیکھی
( ١٩٤٥ء، روح کائنات، ٤٩ )
٣ - محسوس کرنا، توجہ کرنا، واقعی پرسش احوال کرنا۔
"پھر . ابراہیم سے کہا تو نے کیا دیکھ کے ایسی بات کی۔"
( ١٨٢٢ء، موسٰی کی توریت مقدس، ٦٥ )
٤ - ڈھونڈنا، تلاش کرنا۔
یوں تو کوئی نظر آتا ہی نہیں تیرے سوا نگہ شوق نے لیکن تجھے دیکھا بھی کہاں
( ١٩٣٨ء، مشعل، ٣٠ )
٥ - سمجھنا یا خیال کرنا، باور کرنا، قابل غور جاننا۔
"دیکھتی ہوں کہ کامیابی کی کوئی صورت نظر نہیں آتی۔"
( ١٩٠٧ء، سی پارۂ دل، ١٤٠ )
٦ - ملاقات کرنا، خدمت یا حضوری سے مشرف ہونا۔
"رسول شاہ دیکھنے والے نعمت اللہ شاہ کے اور وہ دیکھنے والے شاہ داؤد مصری کے۔"
( ١٨٤٦ء، تذکرۂ اہل دہلی، ٣٩ )
٧ - مشاہدہ کرنا، آزمانا، تجربہ کرنا، برتنا۔
"مل نے، جیسا کہ ہم دیکھیں گے، اس کا ارتکاب یقیناً کیا ہے۔
( ١٩٦٣ء، اصول اخلاقیات، ٥٤ )
٨ - دیکھ بھال یا نگرانی کرنا، نگاہ رکھنا۔
"دادا جی چاہتے ہیں کہ وہ کاروبار دیکھیں۔"
( ١٩٣٢ء، میدان عمل، ٢٦ )
٩ - پرھ کر اصلاح و ترمیم کرنا (پیشتر کلام میں)۔
"بہ تعمیل ارشاد غزل دیکھ لینے میں مجھے کیا عذر ہو سکتا ہے لیکن اگر دیکھنا اصلاح و مشورے کے مفہوم میں آپ نے استعمال کیا ہے تو میری معذرت قبول فرمائیے۔"
( ١٩٢٤ء، مکتوبات نیاز، ٨ )
١٠ - ترجیح دینا، حیثیت یا قدرو قیمت سمجھنا، اہمیت دینا، منہ کرنا۔
قدر کرنی چاہیے اس صاحب تالیف کی دیکھ کر اس کو نہ ہرگز سیم و زر کو دیکھنا
( ١٩٤٥ء، مسائل دہلوی، ریویوز، ٤ )
١١ - مریض کی عیادت کرنا۔
زندگی میں یہ حسیں کس کی خبر لیتے ہیں رحم آیا تو دم باز پسیں دیکھ لیا
( ١٩٢٥ء، دیوان قمر، ١٥:٢ )
١٢ - احتیاط برتنا، سوجھ سمجھ کر قدم اٹھانا۔
کچھ ایسی نہ کہنا کہ بگڑیں وہ اور خدا کے لیے نامہ بر دیکھنا
( ١٨٢٧ء، نظام، کلیات، ١٤ )
١٣ - آزمانا، دکھ دینا؛ انتقام لینا۔
"جس کے گمان پر بھولی ہوسی ہو اسے بھی دیکھوں گا اور تمہیں بھی۔"
( ١٩٣٦ء، پریم چند، پریم پچیسی، ٦٤:١ )
١٤ - مطالعہ کرنا، پڑھنا۔
"کتاب "احیا العلوم". کا ترجمہ میں آج کل دیکھ رہی ہوں۔"
( ١٩٠٨ء، صبح زندگی، ١٥٠ )
١٥ - سننا، دھیان سے سننا اور توجہ کرنا۔
"ذرا پڑھ تو سہی اب دیکھوں کیا لکھا ہے۔"
( ١٩١٨ء، انگوٹھی کا راز، ٦ )
١٦ - بیکار، ناکارہ یا غیرموثر پانا (تجربے اور آزمائش کے بعد)۔
مرگئے لاکھوں ہی بیمار تپ فرقت سے ہم نے بس تجھ کو بھی اے عیسٰی دوراں دیکھا
( ١٩٧٠ء، الماس درخشاں، ٢٠ )
١٧ - باصرہ کے علاوہ دیگر حواس سے کیفیت کا اندازہ لگانا یا معلوم کرنا۔
وہ تپ غم کا گلہ ہائے تر دو ترا پاس وہ آکر مرا، ہاتھ سے سر دیکھا
( ١٨٨٦ء، دیوان سخن، ٦٣ )
١٨ - برداشت کرنا، جھیلنا، بھگتنا۔
وصل میں ہجر میں کسی طرح گوارا کرتا کب تلک ظلم و ستم روز کے دیکھا کرتا
( ١٨٣٢ء، دیوان رند، ٢٣٦:١ )
١٩ - پاس و لحاظ کرنا؛ تمیز کرنا، امتیاز کرنا۔
نہ دن دیکھتے ہیں نہ شب جانے والے چلے جاتے ہیں کارواں کیسے کیسے
( ١٩٣٢ء، بے نظیر،کلام بے نظیر، ١٨٥ )