تبدع

( تَبَدُّع )
{ تَبَد + دُع }
( عربی )

تفصیلات


بدع  بِدْعَت  تَبَدُّع

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٢٥ء میں "محمد علی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - بدعتی ہونا، بدعتوں کا مشرب اختیار کرنا۔
"۔"تبدع و توہب کا وہ زبردست دیو جو سویا کبھی بھی نہ تھا درمیان میں ذرا اونگھنے لگا تھا۔"      ( ١٩٢٥ء، محمد علی، ٢٢٨:١ )