ست[1]

( سَت[1] )
{ سَت }
( سنسکرت )

تفصیلات


اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٦٣٥ء سے "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - صداقت، راستی، سچائی۔
"ست (سچائی) پڑھو یہ (پڑھنے والا)۔"      ( ١٩٨٣ء، تنقیدی اور تحقیقی جائزے، ٥٥ )
٢ - عصمت، پاک دامنی، پارسائی۔
"اے وفادار لڑکی تیرے ست کے ہم قائل ہیں۔"      ( ١٩٤٠ء، آغا شاعر، دلہن مریم، ٣٤ )
٣ - استواری، استقامت، استحکام۔
"رانی ات دکھ پائے پچھتائے کے بولی ارے. چانڈال تو نے یہ کیسا اَدھرم کیا جو میرا ست کھو دیا۔"      ( ١٨٠٣ء، پریم ساگر، ٨ )
٤ - دھن، لگن۔
 دیس حبیب پاک کا مجھ کو دکھا دے اے خدا سر پہ یہ ست سوار ہے تو مرا کردگار ہے      ( ١٩١١ء، نذر خدا، ١٥٧ )
٥ - خالق حقیقی، خالق مطلق، حقیقت ابدی۔
"اور ویدانت کہتا ہے کہ وہ وحدت کا اساسی امر ہے جو خالص شعور. خالص برکت (آنند) اور خالص ذات (ست) میں داخل ہے۔"      ( ١٩٤٥ء، تاریخ ہندی فلسفہ، ١١١:١ )
  • that which r3ally is
  • entity
  • existece
  • essence
  • true bing
  • the self-existent or universal spirit
  • Brahma;  reality
  • fact
  • truth.