کشادہ قلبی

( کُشادَہ قَلْبی )
{ کُشا + دَہ + قَل + بی }

تفصیلات


فارسی مصدر 'کشادن' سے حالیہ تمام 'کشادہ' کے بعد عربی سے ماخوذ اسم قلب بطور لاحقہ فاعلی لگا کر اس کے بعد 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ ١٩٨٩ء کو "قومی زبان" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - کشادہ قلب ہونا، کھلے دل والا ہونا۔
"معاشی پریشانیوں کے باوجود مشاہد صاحب نے اپنی وضعداری اور کشادہ قلبی کو قائم رکھا۔"      ( ١٩٨٩ء، قومی زبان کراچی، مئی، ٦ )