کشتی گیری

( کُشْتی گِیری )
{ کُش + تی + گی + ری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'کُشْتی' کے بعد 'گرفتن' مصدر سے مشتق صیغہ امر 'گِیر' بطور لاحقۂ فاعلی لگا کر اس کے بعد 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٦٢ء کو "رستم زماں گاماں" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - کشتی لڑنے کا فن، پہلوانی۔
"انہیں میں نے سب سے پہلے حریف کے زانوں پر ہاتھ مارتے دیکھا ہے جسے مشرقی کشتی گیری میں داؤ پٹ کہتے ہیں۔"      ( ١٩٦٢ء، رستم زماں گاماں، ١٤١ )