کشیدہ کاری

( کَشِیدَہ کاری )
{ کَشی + دَہ + کا + ری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں 'کشیدن' مصدر سے مشتق حالیہ تمام 'کشیدہ' کے بعد 'کردن' مصدر سے مشتق صیغہ امر 'کار' بطور لاحقہ فاعلی لگا کر اس کے بعد 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا جو اردو میں بطور استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٤ء کو "سندھ اور نگاہ قدر شناس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : کَشِیدَہ کارِیاں [کَشی + دَہ + کا + رِیاں]
جمع غیر ندائی   : کَشِیدَہ کارِیوں [کَشی + دَہ + کا + رِیوں (و مجہول)]
١ - کپڑے پر پھول بیل بوٹے کاڑھنے کا کام یا صفت، سوزن کاری کڑھائی۔
"کشیدہ کاری میں . سندھ نے انتہائی بلندیوں کو چھو لینا۔"      ( ١٩٨٤ء، سندھ اور نگاہ قدر شناس، ١٢٤ )