کم کوش

( کَم کوش )
{ کَم + کوش (و مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'کم' کے بعد 'کوشیدن' مصدر سے مشتن صیغہ امر 'کوش' بطور لاحقۂ فاعلی لانے سے مرکب ہوا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٩٣٥ء کو "بال جبریل" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : کَم کوشوں [کم + کو (و مجہول) + شوں (و مجہول)]
١ - تھوڑی کوشش کرنے والا، کاہل، سست، آرام طلب۔
"وہ نہایت کم کوش، آرام طلب اور غیر فعال شخصیت کے مالک تھے۔"      ( ١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ٥٢٨ )