کم سمجھ

( کَم سَمَجھ )
{ کَم + سَمَجھ }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'کم' کے بعد سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'سمجھ' بطور لاحہ فاعلی لانے سے مرکب بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٥ء، کو "رسالہ تہذیب الاخلاق" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جمع غیر ندائی   : کَم سَمْجھوں [کَم + سم + جھوں (و مجہول)]
١ - کم فہم، کم عقل، ناسمجھ۔
"ہم کم سمجھ آدمیوں کی سمجھ وہاں تک نہیں پہنچ سکتی۔"      ( ١٨٩٥ء، رسالہ تہذیب الاخلاق )