کم اوقات

( کَم اَوقات )
{ کَم + اَو (و لین) + قات }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'کم' کے بعد عربی سے ماخوذ اسم جمع 'اوقات' لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٩٥ء کو "دیوانِ راسخ دہلوی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : کَم اَوقاتوں [کَم + اَو (و لین) + قا + توں (و مجہول)]
١ - حیثیت میں گرا ہوا، ٹٹ پونجیا، بے وقعت، نچلے طبقے کا۔
"خاص طور پر مسلمانوں، جو ہندوستان میں کم تعداد میں تھے اور کم اوقات بھی، اپنے مستقبل کے متعلق بہت ہراساں اور بد دل ہو گئے۔"      ( ١٩٦٢ء، میزان، ١٠٣ )