ابجد آموز

( اَبْجَد آموز )
{ اَب + جَد + آ + موز(و مجہول) }

تفصیلات


عربی زبان کے لفظ 'ابجد' اور فارسی زبان کے مصدر 'آموختن' سے فعل امر 'آموز' سے مرکب ہے۔ 'آموز' ترکیب میں لاحقۂ فاعلی کے طور پر استعمال ہوا ہے اردو میں ١٨٩٤ء کو "سجاد رائے پوری (ق)" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - ا ب ت سیکھنے والا، ابتدائی درجے کا طالب علم، مکتب کا مبتدی۔
 ذکر کیا ہے جن و انساں کا کہ ہیں قدسی بھی ابجد آموز دبستان در علم بنی      ( ١٨٩٤ء سجاد راش پوری (ق)، ٤ )