کڑی آزمائش

( کَڑی آزْمائِش )
{ کَڑی + آز + ما + اِش }

تفصیلات


پراکرت سے ماخوذ صفت 'کڑی' کے بعد فارسی مصدر 'آزمودن' سے حاصل مصدر 'آزمائش' لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٩١ء کو "افکار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : کَڑی آزْمائِشیں [کَڑی + آز + ما + اِشیں (ی مجہول)]
١ - سخت امتحان، سخت مشکل مرحلہ، آزمائش کی گھڑی۔
"بند کمرے میں گھنٹوں تنہا بند رہنے کی سزا بھگتنی پڑے گی، کڑی آزمائش ہے۔"      ( ١٩٩١ء، افکار، کراچی، جون، ٥٧ )