صفت ذاتی ( مؤنث - واحد )
١ - تیز، کاٹ کرنے والی، چبھنے والی۔
"گھاؤ تو لگتا ہی لگتا ہے، بھابی جب انسان کے وجود میں کوئی کٹیلی چیز اترتی ہے تو پھر یہی نتیجہ نکلتا ہے۔"
( ١٩٨١ء، چلتا مسافر، ١٠٥ )
٢ - کاٹنے والی، تہس نہس کرنے والی، ہلاک، چست و چالاک۔
"سنجوگ بولا کہ . میں نے خداوند کے اقبال سے بڑی کٹیلی فوج جمع کی ہے۔"
( ١٨٠٣ء، اخلاقِ ہندی، ٩٦ )
٣ - دل میں اتر جانے والی، اثر کرنے والی۔
"ہندوستانی سمپورن سنگیت کے میٹھے بول، رسیلی تانیں، کٹیلی ترکیبیں اور سہانے بھاؤ رچے بسے ہوں۔"
( ١٩٦١ء، ہماری موسیقی، ١٣٨ )
٤ - خاردار، پُرخار، کانٹوں بھری۔
"وہ کون بلند حوصلہ، صاحبِ ہمت اور اولوالعزم اصحاب ہیں جو ان کٹیلی جھاڑیوں کو طے کرتے ہیں۔"
( ١٨٩٧ء، البرامکہ، ٢٥ )
٥ - کٹیلا کی تصغیر، کٹیری۔
"کٹیلی کے جوشاندے کے ساتھ دینے سے بلغم کی کھانسی جاتی رہتی ہے۔" رجوع کریں:
( ١٩٢٦ء، خزائن الادویہ، ٩:٢ )