کیڑے مکوڑے

( کِیڑے مَکوڑے )
{ کی + ڑے + مَکو (و مجہول) + ڑے }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ دو اسما بالترتیب 'کیڑے' اور 'مکوڑے' کے ملنے سے مرکب ہوا جو اردو میں اپنے ماخذ معانی کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨١٠ء کو "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - جمع )
جمع   : کیڑوں مکوڑوں [کی + ڑوں (و مجہول) + مکو (و مجہول) + ڑوں (و مجہول)]
١ - چھوٹے چھوٹے کیڑے، حشرات الارض۔
"کیڑے مکوڑے (Insects)، کیڑے مکوڑوں کی تعداد آرتھرو پوڈا فائیلم کی تمام جماعتوں کے جانوروں سے زیادہ ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، حیاتیات، ١١٣ )
٢ - باریک باریک، الٹے سیدھے الفاظ یا تحریر جو پڑھے نہ جا سکیں۔
"بچوں نے کوئلہ سے دیواروں پر لکیریں کھینچیں دروازوں پر پنسل سے کیڑے مکوڑے بنائے۔"      ( ١٩٤٧ء، مضامین فرحت، ٨٦:٣ )