کیمیائی تجربہ

( کِیمِیائی تَجْرِبَہ )
{ کی + مِیا + ای + تَج + رِبَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ صفت 'کیمیائی' کے بعد عرب یہی سے ماخوذ اسم 'تجربہ' لانے سے مرکب نسبتی بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٢٤ء کو "خونی راز" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : کِیمِیائی تَجْرِبے [کی + مِیا + ای + تَج + رِبے]
جمع   : کِیمِیائی تَجْرِبے [کی + مِیا + ای + تَج + رِبے]
جمع غیر ندائی   : کِیمِیائی تَجْرِبوں [کی + مِیا + ای + تَج + رِبوں (و مجہول)]
١ - سائنسی تجربہ گاہ میں کسی چیز کی جانچ پڑتال کا عمل۔
"ڈاکٹروں نے ابھی اپنی رپورٹ نہیں دی . کیمیائی تجربہ سے پتہ نہیں چلتا۔"      ( ١٩٢٤ء، خونی راز، ٥٧ )