کیلا

( کیلا )
{ کے + لا }
( پراکرت )

تفصیلات


پراکرت سے ماخوذ کلمہ ہے جو اردو میں اپنے ماخذ معانی کے ساتھ عربی رسم الخط میں متداول ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٥٧ء کو "گلشنِ عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد ندائی   : کیلے [کے + لے]
جمع   : کیلے [کے + لے]
جمع غیر ندائی   : کیلوں [کے + لوں (و مجہول)]
١ - ایک مشہور پھل اور اس کے درخت کا نام، اس کا تنا قدرے موٹا اور نرم ہوتا ہے اور ایک ایک پتا کر کے سرے سے پھوٹتا ہے، پتے بہت بڑے بڑے چوڑے اور لمبے ہوتے ہیں آخر کو پھولوں کا گچھا اور لمبا پھل نکلتا ہے پکا کیلا بطور پھل اور کچا بطور ترکاری کھایا جاتا ہے، موز۔
"وزن گھٹانے کی خاصیت کے بارے میں واضح کیا جاتا ہے کہ کیلا دیر سے ہضم ہوتا ہے جس کی وجہ سے بھوک نہیں لگتی۔"      ( ١٩٨١ء، متوازن غذا، ٢٥ )