ترکیبی

( تَرْکِیبی )
{ تَر + کی + بی }
( عربی )

تفصیلات


رکب  تَرْکِیب  تَرْکِیبی

عربی زبان سے ماخوذ اسم 'ترکیب' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبت ملانے سے 'ترکیبی' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٥٨ء میں "حدائق الانظار" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - ملا ہوا، اجزا سے ترتیب دیا ہوا، مرکب۔
"خیر کے متعلق تمام فیصلے ترکیبی . ہوتے ہیں نہ کہ تحلیلی۔"      ( ١٩٦٣ء، اصول اخلاقیات، ٤٠ )
٢ - بناوٹ سے متعلق، ساخت کا۔
"اگر ان کے ترکیبی . عمل میں اشتراک نہ ہو تو یہ قسمیں ہمارے مقصد کیلءے بے سود ہو جاتی ہیں۔"      ( ١٩٧٩ء، توضیحی لسانیات، ١٢٢ )
٣ - بناوٹی، مصنوعی۔
"وہ دونوں باغ جو میں نے دیکھے ترکیبی تھے یا اصلی۔"      ( ١٨٥٨ء، حدائق الانظار، ٢٦ )
٤ - چالاک، مار (پلیٹس)۔
٥ - کیمیاوی طریق سے بنا ہوا۔
"ترکیبی قوس قزح بھی معمولی گلاب پاش سے بن سکتی ہے۔"      ( ١٨٣٩ء، ستہ شمسیہ، ١٠٤:٥ )