ترکیدہ

( ترکیدہ )
{ تر + کی + دہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٩٧ء میں "کاشف الحقایق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - دراز یا شگاف پڑا ہوا (زمین وغیرہ)، پھٹا ہوا۔
"تیز رفتار گھوڑے دوڑ سے ماندہ ہو کر ایسی زمین سخت میں جو سم ستوران سے ترکیدہ اور کوفتہ رہتی ہے غبار اڑانے لگتے ہیں۔"      ( ١٨٩٧ء، کاشف الحقایق، ٢٣٥ )