تزئین کاری

( تَزْئِین کاری )
{ تَز + اِین + کا + ری }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'تزئین' کے ساتھ فارسی مصدر 'کردن' سے مشتق صیغہ امر'کار' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩١٠ء میں "مقدمہ دیوان ذوق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - زیب و زینت کا عمل، سجاوٹ کا کام، آراستگی۔
"سر ورق نہایت خوبصورت ہے اور قدیم تزئین کاری کا بہت اچھا نمونہ ہے۔"      ( ١٩١٠ء، آزاد، مقدمہ دیوان ذوق، ٢٣ )