مچنا

( مَچْنا )
{ مَچ + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'مچ' کے آخر پر 'نا' بطور لاحقہ مصدر لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ ١٨٥٩ء کو "حزن اختر" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - کیا جانا، ہونا، برپا ہونا، عمل میں آنا، واقع ہونا۔
"اور جب اس شام گھر میں اتنا فضیحتا مچا اور وہ نوکروں چاکروں تک کے سامنے مطعون کی گئی۔"      ( ١٩٦٥ء، دستک نہ دو، ٢٤٦ )
٢ - رچنا، بسنا؛ جیسے گھی کے برتن کا مچنا یعنی چکنا جانا، رچ جانا، اس چیز میں اس کی بو مچ گئی۔ (فرہنگ آصفیہ)