محافل

( مُحافِل )
{ مُحا + فِل }
( عربی )

تفصیلات


حفل  مُحْفِل  مُحافِل

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'اسم' ہے۔ اردو میں بطور 'اسم' مستعمل ہے۔ ١٩٢١ء کو "اکبر" کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( جمع )
واحد   : مَحْفِل [مَح (فتحہ م مجہول) + فِل]
١ - محفلیں، مجلسیں، انجمنیں۔
"ی۔ آر میں نے ذرا تگڑی رکھی تھی بس اسی کے زور پر مشاعروں، ادبی محافل اور نشستوں میں گھسا رہتا تھا۔"      ( ١٩٩٨ء، عبارت، جنوری، جون، ٣٩ )